الفاظ کا جادو

Alfaz ka Jado

الفاظ کا جادو

الفاظ جادو اثر ہوتے ہیں۔ یہ زہر بھی ہوتے ہیں اور تریاق بھی۔ ان کی مار بھی غضب کی ہوتی ہے اور پیار بھی۔ الفاظ طعن و تشنیع کے ہوں تو روح چھیل ڈالتے ہیں۔ تسلی کے ہوں تو نیا حوصلہ دےجاتے ہیں۔ یہ کیا ہوتا ہے کہ آپ سنجیدہ رنجیدہ بیٹھے ہیں، مایوسی کا گراف ہمالیہ کو چھورہا ہے اور امید کا گراف زمین سے لگا ہوتا ہے کہ اچانک کوئی ہمدرد ہمت و حوصلہ کے دو ایسے بول بول دیتا ہے کہ آپ کی ہمت و حوصلہ کا گراف آسمانوں کو چھونے لگتا ہے۔ سب دل شکستگی اور مایوسی گرد بن کر ہوا ہوجاتی ہے اور آپ خود کو ہواؤں میں اڑتا ہوا محسوس کرتے ہیں۔اسی لیے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے غم و صدمے میں عیادت و تعزیت کو ثواب کا کام بنادیا کہ تسلی کے چند الفاظ مایوسی اور صدمے کی تمام کیفیت کو دور کرکے دل میں اطمینان و سکون بھر دیتے ہیں۔
اس کے برعکس کسی کی دل آزاری کو سخت ترین گناہ بنادیا۔ ایک آدمی کسی جائز کام کرنے کا عزم و حوصلہ رکھتا ہے، آپ نے چند منفی الفاظ بول کر اس کے سارے منصوبے پر پانی پھیر دیا، اسے صحیح راستے سے ہٹا کر گمراہ کردیا۔ اس کی متوقع کامیابی کو ناکامی سے بدل دیا۔ اسی لیے صحیح مشورہ دینے کے لیے اچھے الفاظ عبادت ہیں اور کسی کو دھوکہ دینے یا اس کی راہ مارنے کے لیے جھوٹے الفاظ قابل گرفت گناہ ہیں۔
الفاظ کے ذریعہ خیر کے کلمات کی ادائیگی تعلیماتِ انبیاء ہے اور اسی پر ان کی ساری زندگی بسر ہوئی ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ایک عالم ان کی خیر و برکات سے معمور ہوا۔ اب یہ ہم پر ہے کہ اس روشنی سے اپنا حصہ کس قدر حاصل کرتے ہیں!!!

اپنا تبصرہ بھیجیں