سرورق

اور شہر کے پرلے علاقے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا۔ اس نے کہا : اے میری قوم کے لوگو ! ان رسولوں کا کہنا مان لو۔ ان لوگوں کا کہنا مان لو جو تم سے کوئی اجرت نہیں مانگ رہے، اور وہ صحیح راستے پر ہیں۔ اور بھلا میں اس ذات کی عبادت کیوں نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا ہے ؟ اور اسی کی طرف تم سب کو واپس بھیجا جائے گا۔ بھلا کیا اسے چھوڑ کر میں ایسوں کو معبود مانوں کہ اگر خدائے رحمٰن مجھے کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ کرلے تو ان کی سفارش میرے کسی کام نہ آئے، اور نہ وہ مجھے چھڑا سکیں ؟ اگر میں ایسا کروں گا تو یقینا میں کھلی گمراہی میں مبتلا ہوجاؤں گا۔ میں تو تمہارے پروردگار پر ایمان لاچکا۔ اب تم بھی میری بات سن لو۔ ( آخر کار بستی والوں نے اس کو قتل کردیا اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس سے) کہا گیا کہ : جنت میں داخل ہوجاؤ.اس نے (جنت کی نعمتیں دیکھ کر) کہا کہ : کاش ! میری قوم کو معلوم ہوجائے۔ کہ اللہ نے کس طرح میری بخشش کی ہے، اور مجھے باعزت لوگوں میں شامل کیا ہے۔