وضو کا بیان

wudu ka bayan

وضو کا بیان

سوال۔ وضو کس طرح کرنا چاہئیے؟
جواب۔ صاف برتن میں پاک پانی لے کر پاک صاف اور اونچی جگہ پر بیٹھیں۔ قبلہ کی طرف منہ کر لیں تو اچھا ہے اگر اس کا موقع نہ ہو تو کچھ نقصان نہیں۔ آستینیں اوپر چڑھا لیں۔ پھر بسم اللہ پڑھیں۔ اور تین بار گٹّوں تک دونوں ہاتھ دھوئیں پھر تین مرتبہ کلّی کریں مسواک کریں۔ مسواک نہ ہو تو انگلی سے دانت مل لیں۔ پھر تین بار ناک میں پانی ڈال کر بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے ناک صاف کریں۔ پھر تین مرتبہ منہ دھوئیں۔ منہ پر پانی زور سے نہ ماریں بلکہ آہستہ سے پیشانی پر پانی ڈال کر دھوئیں۔ پیشانی کے بالوں سے ٹھوڑی کے نیچے تک اور اِدھر اُدھر دونوں کانوں تک منہ دھونا چاہیئے۔ پھر کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھوئیں۔ پہلے داہنا ہاتھ تین بار، پھر بایاں ہاتھ تین بار دھونا چاہیئے۔ پھر ہاتھ پانی سے تر کرکے (بھگو کر) سر کا مسح کریں یعنی دونوں ہاتھ پورے سر پر پھیر لیں، پیشانی سے شروع کریں اور ہاتھوں کو گدی تک لے جائیں۔ پھر کانوں کا مسح کریں یعنی دونوں کانوں کے سوراخ میں شہادت کی انگلیاں ڈال کر گھمائیں اور باہر کی طرف گھماتے ہوئے کان کی لو تک لے آئیں، پھر دونوں انگوٹھوں کو کان کی پشت پر لو سے شروع کریں اور کان کے اوپر تک لے جائیں۔ پھر دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کی پشت گردن پر پھر کر گردن کا مسح کریں۔ مسح صرف ایک ایک مرتبہ کرنا چاہیئے۔ آخر میں تین تین مرتبہ دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھوئیں۔ پہلے دایاں پاؤں پھر بایاں پاؤں دھونا چاہئیے

فرائضِ وضو

سوال۔ وضو میں کتنے فرض ہیں؟
جواب۔ وضو میں چار فرض ہیں!
(۱) پیشانی کے بالوں سے ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کے لو سے دوسرے کان کے لو تک منہ دھونا (۲) دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھونا (۳) چوتھائی سر کا مسح کرنا (۴) دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھونا

سننِ وضو

سوال۔ وضو میں کتنی سنتیں ہیں؟
جواب۔ وضو میں تیرہ سنتیں ہیں:
(۱) نیت کرنا (۲) بسم اللہ پڑھنا (۳) پہلے تین بار دونوں ہاتھ گٹوں تک دھونا (۴) مسواک کرنا (۵) تین بار کلی کرنا (۶) تین بار ناک میں پانی ڈالنا (۷) ڈاڑھی کا خلال کرنا (۸) ہاتھ پاؤں کی انگلیوں میں خلال کرنا (۹) ہرعضو کوتین بار دھونا (۱۰) ایک بار تمام سر کا مسح کرنا۔ یعنی بھیگا ہوا ہاتھ پھیرنا (۱۱) دونوں کانوں کا مسح کرنا (۱۲) ترتیب سے وضو کرنا (۱۳) پے در پے وضو کرنا کہ ایک عضو خشک نہ ہونے پائے کہ دوسرا دھو لے

مستحبات وضو

سوال۔ وضو میں مستحب کتنے ہیں؟
جواب۔ وضو میں پانچ چیزیں مستحب ہیں:
(۱) دائیں طرف سے شروع کرنا۔ بعض علماء نے اسے سنتوں میں شمار کیا ہے اور یہی قوی ہے (۲) گردن کا مسح کرنا (۳) وضو کے کام کو خود کرنا دوسرے سے مدد نہ لینا (۴) قبلہ کی طرف منہ کر کے بیٹھنا (۵) پاک اور اونچی جگہ پر بیٹھ کر وضو کرنا۔

مکروہاتِ وضو

سوال۔ وضو میں کتنی چیزیں مکروہ ہیں؟
جواب۔ وضو میں چار چیزیں مکروہ ہیں:
(۱) ناپاک جگہ پر وضو کرنا (۲) سیدھے ہاتھ سے ناک صاف کرنا (۳) وضو کرنے میں دنیا کی باتیں کرنا (۴) سنت کے خلاف وضو کرنا۔

نواقص وضو

سوال۔ کتنی چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب۔ آٹھ چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے انہیں نواقضِ وضو کہتے ہیں:
(۱) پاخانہ پیشاب کرنا۔ یا ان دونوں راستوں سے کسی اور چیز کا نکلنا (۲) ریح یعنی ہوا کا پیچھے سے نکلنا (۳) بدن کے کسی مقام سے خون یا پیپ کا نکل کر بہہ جانا (۴) منہ بھر کے قے کرنا (۵) لیٹ کر یا سہارا لگا کر سو جانا (۶) بیماری یا کسی وجہ سے بے ہوش ہو جانا (۷) مجنون یعنی دیوانہ ہو جانا (۸) نماز میں قہقہہ مار کر ہنسنا۔

سوال۔ کِن پانیوں سے وضو کرنا جائز ہے؟
جواب۔ بارش کا پانی، چشمے یا کنوئیں کا پانی، ندّی یا سمندر کا پانی، پگھلی ہوئی برف یا اولوں کا پانی، بڑے تالاب یا بڑے حوض کا پانی، ان سب پانیوں سے وضو اور غسل کرنا جائز ہے۔

سوال۔ کن پانیوں سے وضو کرنا جائز نہیں ہے؟
جواب۔ پھل اور درخت کا نچوڑا ہوا پانی، شوربا، وہ پانی جس کا رنگ، بواور مزہ، کسی پاک چیز کے مل جانے کی وجہ سے بدل گیا ہو اور پانی گاڑھا ہوگیا ہو۔ ایسا پانی جو تھوڑا ہو اور اس میں کوئی ناپاک چیز گر گئی ہو یا کوئی جانور مر گیا ہو۔ وہ پانی جس سے وضو یا غسل کیا گیا ہو۔ وہ پانی جس پر نجاست کا اثر غالب ہو۔ حرام جانوروں کا جھوٹا پانی۔ سونف، گلاب یا اور کِسی پھول کا عرق۔

سوال۔ جس پانی سے وضو یا غسل کیا گیا ہو اُسے کیا کہتے ہیں؟
جواب۔ ایسے پانی کو مستعمل پانی کہتے ہیں جو خود پاک ہے مگر اس سے وضو یا غسل کرنا جائز نہیں۔

سوال۔ اگر وضو میں نیت نہ کرے تو کیا حکم ہے؟
جواب۔ اگر وضو کی نیت نہ کی جیسے دریا میں گر گیا، یا بارش میں کھڑا رہا اور تمام اعضائے وضو پر پانی بہہ گیا تو وضو ہو جائے گا، یعنی اس وضو سے نماز پڑھ لینا جائز ہے لیکن وضو کا ثواب نہ ملے گا۔

سوال۔ وضو کی نیت کِس طرح کرنی چاہئیے؟
جواب۔ نیّت کے معنیٰ ارادہ کرنے کے ہیں، جب وضو کرنے لگے تو یہ ارادہ کرے کہ ناپاکی دور کرنے اور پاکی حاصل ہونے اور نماز جائز ہو جانے کے لئے وضو کرتا ہوں۔ بس یہ ارادہ اور خیال کر لینا ہی وضو کی نیّت ہے۔

سوال۔ نیّت کا زبان سے کہنا ضروری ہے یا نہیں؟
جواب۔ زبان سے کہنا ضروری نہیں۔ ہاں کہہ لے تو کچھ مضائقہ بھی نہیں۔

سوال۔ وضو ہونے کی حالت میں نیا وضو کرے تو کیا نیّت کرے؟
جواب۔ صرف یہ نیت کرے کہ وضو پر وضو کرنے کی فضیلت اور ثواب حاصل کرنے کے لئے وضو کرتا ہوں۔

سوال۔ وضو میں بسم اللہ پوری پڑھنی چاہئیے یا نہیں؟
جواب۔ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پوری پڑھنا یا بِسْمِ اللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی دِیْنِ الْاِسْلَامِ یا بِسْمِ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ تینوں طرح پڑھنا جائز ہے۔

سوال۔ مسواک کرنا کیسا ہے اور اس کا طریقہ کیا ہے؟
جواب۔ مسواک کرنا سنت موٴکدہ ہے۔ اس کا بہت بڑا ثواب ہے اور اس میں بہت فائدے ہیں۔ مسواک کسی کڑوے درخت کی جڑ یا لکڑی کی ہونی چاہئیے۔ جیسے پیلو کی جڑ یا نیم کی لکڑی۔ مسواک ایک بالشت سے زیادہ نہ رکھنی چاہئیے۔ دھو کر مسواک کرے اور دھو کر رکھے۔ اوّل دائیں طرف کے دانتوں میں پھر بائیں طرف کے دانتوں میں کرنی چاہئیے۔ تین مرتبہ مسواک کرنا اور ہر مرتبہ نیا پانی لینا چاہئیے۔

سوال۔ غرارہ کرنا کیسا ہے؟
جواب۔ وضو اور غسل میں غراغرہ کرنا سُنّت ہے۔ لیکن روزے کی حالت میں نہ کرنا چاہئیے۔ صرف کلّی کرنی چاہئیے۔

سوال۔ ناک میں پانی ڈالنے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب۔ دائیں ہاتھ کے چلو میں پانی لے کر ناک کے نرم حصہ تک پانی پہنچائے پھر سانس باہر نکالنے کے ذریعہ اسے اچھی طرح صاف کرلے۔ کلّی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا دونوں سنّت موٴکدہ ہیں۔

سوال۔ ڈاڑھی کے کِس حصے کا خلال کرنا سنت ہے؟
جواب۔ ڈاڑھی کے نیچے اور اندر کے بالوں کا خلال کرنا سنت ہے۔ داڑھی کے جو بال چہرے کی کھال پر ہوں ان سب کا دھونا فرض ہے۔

سوال۔ انگلیوں کا خلال کس طرح کرنا چاہئیے؟
جواب۔ ہاتھوں کی انگلیوں کا خلال اس طرح کرے کی ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر ہلائے اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال بائیں ہاتھ کی چھنگلیا (چھوٹی) انگلی سے کرے۔ دائیں پاؤں کی چھنگلیا سے شروع کرکے بائیں پاؤں کی چھنگلیا پر ختم کرے۔

سوال۔ تمام سر کا مسح کس طرح کرنا چاہئیے؟
جواب۔ دونوں ہاتھ پانی سے تر کر کے پورے سر پھر لیں۔

سوال۔ کانوں کے مسح کے لئے نیا پانی لینا چاہئیے یا نہیں؟
جواب۔ نہیں۔ سر کے مسح کے لئے جو پانی لیا تھا وہی کافی ہے۔ اندر کانوں کا مسح شہادت کی انگلی سے کرنا چاہئیے اور باہر کان کا مسح انگوٹھے سے کرنا چاہئیے۔

سوال۔ گردن پر مسح کرنے کی کیا صورت ہے؟
جواب۔ گردن پر دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کی پشت کی جانب سے مسح کرنا چاہئیے۔ گلے پر مسح کرنا بدعت ہے۔

سوال۔ وضو میں کیا یہ سب باتیں ضروری ہیں؟
جواب۔ وضو میں بعض باتیں ضروری ہیں جن کے چھوٹ جانے سے وضو نہیں ہوتا۔ انہیں فرض کہتے ہیں۔ اور بعض باتیں ایسی ہیں جن کے چھوٹ جانے سے وضو ہو جاتا ہے مگر ناقص ہوتا ہے۔ انہیں سنّت کہتے ہیں۔ اور بعض باتیں ایسی ہیں کہ ان کے کرنے سے ثواب زیادہ ہوتا ہے اور چھوٹ جانے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا انہیں مستحب کہتے ہیں۔

سوال۔ بے وضو نماز پڑھنا کیسا ہے؟
جواب۔ سخت گناہ کی بات ہے، بلکہ بعض علماء نے تو ایسے شخص کو جو قصداً بے وضو نماز میں کھڑا ہو جائے کافر کہا ہے۔

سوال۔ نماز کے لئے وضو شرط ہونے کی کیا دلیل ہے؟
جواب۔ قرآن مجید کی یہ آیت:
یٰٓایُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓ اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصَّلٰوةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْھَکُمْ وَ اَیْدِیَکُمْ اِلَی الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوْا بِرُؤُسِکُمْ وَ اَرْجُلَکُمْ اِلَی الْکَعْبَیْنِ
ترجمہ: اے ایمان والو! جب تم نماز کے لئے اٹھو تو (پہلے) اپنے منہ اور کہنیوں تک ہاتھ دھو لو اور اپنے سَروں پر مسح کرلو اور ٹخنوں تک پاؤں دھو ڈالو۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
مِفْتَاحُ الصَّلٰوةِ الطَّہُوْرُ
ترجمہ: نماز کی کنجی (یا شرط) طہارت ہے۔

سوال۔ دھونے کی حد کیا ہے جسے دھونا کہہ سکیں؟
جواب۔ اتنا پانی ڈالنا کہ عضو پر بہہ کر ایک دو قطرے ٹپک جائیں دھونے کی ادنیٰ مقدار ہے۔ اس سے کم کو دھونا نہیں کہتے۔ مثلاً کسی نے ہاتھ بھگو کر منہ پر پھیر لیا اس قدر تھوڑا پانی منہ پر ڈالا کہ وہ بہہ کر منہ پر ہی رہ گیا، ٹپکا نہیں تو یہ نہیں کہا جائے گا کہ اس نے منہ دھویا اوروضو صحیح نہ ہوگا۔

سوال۔ جن اعضاء کا دھونا وضو میں فرض ہے انہیں کتنی مرتبہ دھونے سے فرض ادا ہو گا؟
جواب۔ ایک مرتبہ دھونا فرض ہے اور اس سے زیدہ تین مرتبہ دھونا سنت ہے اور تین مرتبہ سے زیادہ دھونا ناجائز اور مکروہ ہے۔

سوال۔ کہاں سے کہاں تک منہ دھونا فرض ہے؟
جواب۔ پیشانی کے بالوں کی جگہ سے ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لَو سے دوسرے کان کی لَو تک دھونا فرض ہے۔

سوال۔ جن اعضاء کا دھونا فرض ہے ان میں سے اگر تھوڑی سی جگہ خشک رہ جائے تو وضو درست ہوگا یا نہیں؟
جواب۔ اگر ایک بال کے برابر بھی کوئی جگہ سوکھی رہ جائے تو وضو نہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں